کولکتہ،18نومبر(ایجنسی) نوٹ بندی کو لے کر کلکتہ (کولکتہ) ہائی کورٹ نے حکومت کو پھٹکار لگائی ہے. جمعہ کو نوٹ بندی کے خلاف دائر پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا کہ نوٹ بندی کو لے کر حکومت روز نئے نئے فیصلے لے رہی ہے اور اگلے دن اسے بدل دے رہی ہے. فیصلوں کو ایسے بدلنا ٹھیک نہیں ہے. بینکوں اور اے ٹی ایم کے باہر لمبی لائنوں سے لوگ پریشان ہو رہے ہیں.
حکومت ہر دن نیا فیصلہ لے رہی ہے. کورٹ نے اس پر سخت اعتراض کیا. جج نے کہا کہ ہسپتالوں میں کیش کی وجہ سے ضروری علاج نہیں ہو پا رہا ہے. اپنے
بیٹے کی بیماری کا ذکر کرتے ہوئے جج نے کہا، 'میرے بیٹے کو ڈینگو ہے، لیکن ہسپتال والے کیش نہیں لے رہے ہیں.'
مرکز پر بڑے تبصرہ کرتے ہوئے کولکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ نوٹ بندی کے فیصلے کو لاگو کرتے وقت حکومت نے اپنے دماغ کا صحیح استعمال نہیں کیا. ہر دن وہ اصول بدل رہی ہے. اس کا مطلب صاف ہے کہ اتنا بڑا فیصلہ لینے سے پہلے کوئی ہوم ورک نہیں کیا گیا. کورٹ نے کہا کہ ہم حکومت کا فیصلہ تبدیل نہیں کر رہے، لیکن اس معاملے میں بینک ملازمین کی لاپرواہی بھی سامنے آ رہی ہے. اس درخواست پر اگلے جمعہ کو عدالت میں فیصلہ آئے گا.